گنہ کرنے کی خاطر میں جہاں میں ہر جگہ بھٹکا

Poet: SN Makhmoor By: SN Makhmoor, Karachi

گنہ کرنے کی خاطر میں جہاں میں ہر جگہ بھٹکا
زمانے سے چھپا لیکن جہاں پہنچا خدا ہوتا

مجھےلا دے مرا بچپن وہ مٹی کے کھلونے سب
چمکتے زر جواہر میں مرا دل اب نہیں لگتا

گلے مجھ سے ملا جگ یہ مکیں گھر کے مگر میرے
وہ ہی سچے وہ ہی اپنے نہیں ان سا مرا اپنا

مری آنکھوں میں کٹتی ہیں مری راتیں مرے ہمدم
زمیں میرا بچھونا ہے ترا مخمل لگے کانٹا

گھٹن لگتی مجھے یاروں امیروں کے محلے میں
میں غربت کا رہا عادی امیروں میں نہیں رہتا

مری مشکل رضا تیری تری مرضی خوشی میری
جبیں میری نگوں یارب کبھی شکوہ نہیں کرتا

مری نسبت محمد ہیں مرا گھر بھی علی کا ہے
صداقت ہے سخن میرا کبھی سید نہیں ڈرتا

Rate it:
Views: 548
25 Mar, 2014
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL