گھٹن ہے
Poet: Mubeen Nisar By: Mubeen Nisar, Islamabadگھٹن ہے
اندھیرا ہے
تھک گئی ہیں
آنکھیں
راە تکتے تکتے
جانے کہاں؟
اجالا ہے
لگتا ہے سورج پر
پہرے ہیں
بادلوں نے
دیواروں نے
کرنوں کو روکا ہے
امید سحر میں جاگتی
جانے کتنی ہی
آنکھوں کو
بس
ایک کرن کا
انتظار ہے
جس سے بھلے کچھ
دیکھائی نہ دے
مگر اتنا تو
پتہ چلے
کہ جہاں سے
یہ آئی ہے
اس جانب
سویرا ہے
More Life Poetry






