دو بول سے جُڑے رشتے کو پل میں ٹوٹتے د یکھا
پیارکی ڈورسےبندھےموتیوں کو یوں بکھرتےدیکھا
شاخ سے گلوں کو ہم نے یوں بچھڑتے دیکھا
اپنے چمن کو اپنی ہی نگاہوں سےاجڑتے دیکھا
اپنے نشیمن کےدر کوخود پر بند ہوتےدیکھا
تنہائ کے صحرا میں خود کو بھٹکتےدیکھا
بیتُ العنکبُوت میں بے بس جاں کو تڑپتےدیکھا
دو بول سے جُڑے رشتے کو پل میں ٹوٹتے دیکھا
گرداب میں اپنی ہی کشتی کویوں ڈوبتے دیکھا
آس و امید کے ہر چراغ کو یوں بجھتے دیکھا
آبگینہ قلب کو ریزہ ریزہ یوں زخمی ہوتے دیکھا
رگ جاں سے قطرہ قطرہ لہو کو اپنے بہتے دیکھا
اپنی اس فریب داستاں کو جہاں درج تم نے کیا
اس شہر بے وفا سے خود کو کوچ کرتے دیکھا
عقد نامہ پرنقش دو نام کےہرحرف کوجلتےدیکھا
دو بول سے جُڑے رشتے کوپل میں ٹوٹتے دیکھا