دہشت میں سارا جہان کیوں ہے

Poet: Dahir Dehlvi(Shivansh Tyagi) By: Dahir dehlvi (Shivansh Tyagi), Dehli

 دہشت میں سارا جہان کیوں ہے
ہر کوئ اَب پریشان کیوں ہے

کیوں پگھل رہی ہے برف ساری
دھنرلا رہا یہ آسمان کیوں ہے

کشیدگِیاں پنپ رہی ہے اَپنو میں
بکھر رہا یہ مکان کیوں ہے

ایک دریا خوں بہتی ہر دیوارو در سے
اہل جہان میں ہر دل ویران کیوں ہے

یہ اَنداز تغافل مسلے کا ہل تو نہیں
ایک ہی وطن کے لوگ دُشمن کیوں ہے

کیوں قفس میں بند ہے سب کی تمیز
'داھِر ' قُہش سا طرز بیان کیوں ہے
 

Rate it:
Views: 1010
19 Dec, 2020
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL