سنتے رہو احباب کی باتیں بات بڑھانا نظر میں ہے
Poet: وشمہ خان وشمہ By: وشمہ خان وشمہ, Manila سنتے رہو احباب کی باتیں بات بڑھانا نظر میں ہے
دل کی باتیں دل میں رہیں ہونٹوں تک لانا نظر میں ہے
دل کی آنکھیں جو کچھ دیکھیں پھر بھی یقیں کت قابل ہیں
اوروں کے کہنے سنے پر دل کو جلانا نظر میں ہے
ملنا جلنا باتیں کرنا اک اخلاقی عادت ہے
لیکن انجانے لوگوں سے ہاتھ ملانا نظر میں ہے
اپنے لباس اور اپنی زبان و مزہب کا بھی دھیان رہے
غیر کا مسلک غیر شیوہ اپنانا نظر میں ہے
وشمہ یہ آزادی نسواں جانے کہاں پہچائے گی
سوچیں سمجھیں باز آجائیں یوں بھی زمانہ نظر میں ہے
More Life Poetry
ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
اسلم






