سنتے رہو احباب کی باتیں بات بڑھانا نظر میں ہے
دل کی باتیں دل میں رہیں ہونٹوں تک لانا نظر میں ہے
دل کی آنکھیں جو کچھ دیکھیں پھر بھی یقیں کت قابل ہیں
اوروں کے کہنے سنے پر دل کو جلانا نظر میں ہے
ملنا جلنا باتیں کرنا اک اخلاقی عادت ہے
لیکن انجانے لوگوں سے ہاتھ ملانا نظر میں ہے
اپنے لباس اور اپنی زبان و مزہب کا بھی دھیان رہے
غیر کا مسلک غیر شیوہ اپنانا نظر میں ہے
وشمہ یہ آزادی نسواں جانے کہاں پہچائے گی
سوچیں سمجھیں باز آجائیں یوں بھی زمانہ نظر میں ہے