دہشت میں سارا جہان کیوں ہے
ہر کوئ اَب پریشان کیوں ہے
کیوں پگھل رہی ہے برف ساری
دھنرلا رہا یہ آسمان کیوں ہے
کشیدگِیاں پنپ رہی ہے اَپنو میں
بکھر رہا یہ مکان کیوں ہے
ایک دریا خوں بہتی ہر دیوارو در سے
اہل جہان میں ہر دل ویران کیوں ہے
یہ اَنداز تغافل مسلے کا ہل تو نہیں
ایک ہی وطن کے لوگ دُشمن کیوں ہے
کیوں قفس میں بند ہے سب کی تمیز
'داھِر ' قُہش سا طرز بیان کیوں ہے