زندہ دل لڑکی

Poet: سحر رشید By: Sahar rasheed, Sialkot

وہ لڑکی جو چہکتی تھی ہر بات پہ
اب وہ خاموشی سے سر ہلا تی ہے

وہ جو قہقے لگاتی تھی ہر وقت
اب وہ پھیکا سا مسکراتی ہے

وہ جو خوشی کے نغمے گاتی تھی
اب وہ دکھی شعر سناتی ہے

وہ جو روز سنورتی تھی اپنے لیے
اب وہ تہواروں پہ سادا رہتی ہے

ہاۓ کہاں گئی وہ چنچل زندہ دل لڑکی
شاید وہ اب زندگی کے دن گزارتی ہے

Rate it:
Views: 813
15 Aug, 2020