سنتے رہو احباب کی باتیں بات بڑھانا نظر میں ہے

Poet: وشمہ خان وشمہ By: وشمہ خان وشمہ, Manila

 سنتے رہو احباب کی باتیں بات بڑھانا نظر میں ہے
دل کی باتیں دل میں رہیں ہونٹوں تک لانا نظر میں ہے

دل کی آنکھیں جو کچھ دیکھیں پھر بھی یقیں کت قابل ہیں
اوروں کے کہنے سنے پر دل کو جلانا نظر میں ہے

ملنا جلنا باتیں کرنا اک اخلاقی عادت ہے
لیکن انجانے لوگوں سے ہاتھ ملانا نظر میں ہے

اپنے لباس اور اپنی زبان و مزہب کا بھی دھیان رہے
غیر کا مسلک غیر شیوہ اپنانا نظر میں ہے

وشمہ یہ آزادی نسواں جانے کہاں پہچائے گی
سوچیں سمجھیں باز آجائیں یوں بھی زمانہ نظر میں ہے

Rate it:
Views: 246
10 Dec, 2024
More Life Poetry