"آ و ذرا پچھتا لیں محبت ک اصولوں پر"
Poet: Saba Hassan By: saba Hassan, Lahoreحیات خوشنما کے زوا لوں کی وجہ بن کر
آج پوچھتے ہو محبت کی ابتدا کے رنگ
بکھرنے کے سوالوں کا
مکرنے کے کمالوں کا
تمہیں معلوم ھے ٹٹولو ذرا خود کو
وہ اس دن جب پہلی بار
تمہارا نام لینے سے میرا وجود سنبھلا تھا
وہ جب تم نے میرے زخموں میں
تسلیوں کا مرہم رکھا تھا
میرے آنسو سبھی تم نے دامن میں چھپا ئے تھے
وہ جب تکلیف تو میری تھی مگر آنسو تم نے بھا ئے تھے
وہ جب کھلے تھے لب میرے مگر دل میں گل تم نے سجا ئے تھے
وجود سحر تم سے تھی
شب نورستا تم سے تھی
میں وہ انمٹ کہانی ہوں
جو بھولی جا نہیں سکتی
تلازم با ندھہ کر دیکھو
ماضی چھانٹ کر دیکھو
محبت کہ سبھی موسم
ذرا تم ناپ کر دیکھو
خودی یہ جا ن جا ؤگے
مجھے پہچا ن جا ؤ گے
More Life Poetry
ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
اسلم






