آدمی کو آدمی کی ضرورت ہے
Poet: Mobeen Nisar By: Mobeen Nisar, Islamabadآدمی کو آدمی کی ضرورت ہے
زندگی محبت ہی کی صورت ہے
جینا چاہتے ہو تو جی لو کسی کیلۓ
یہی تو زندگی میں عبادت ہے
درد دل کی کوئی دوا نہ کرنا
دھڑکنوں کو اس کی ضرورت ہے
روح میں احساس کو مرنے نہ دینا
اگر مر گیا تو بس قیامت ہے
روشنی بکھیرو اور پھول اگاوٴ
کیوں ہر جگہ خوف کی حکومت ہے
شر پسندی سے نہ بنو آگ کا ایندہن
جنت کو بھی آدمی کی ضرورت ہے
More Life Poetry
ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
اسلم






