اب سرابوں کا اثر صاف نظر آتا ہے

Poet: وشمہ خان وشمہ By: وشمہ خان وشمہ, Manila

 اب سرابوں کا اثر صاف نظر آتا ہے
کھو گیا ہے وہ مگر صاف نظر آتا ہے

سوچنے سے وہ نظر آئے نہ آئے لیکن
بند آنکھیں ہوں اگر صاف نظر آتا ہے

دھندلے د ھندلے کئی چہرے ہیں آنکھوں میں
ایک چہرہ وہ مگر صاف نظر آتا ہے

پھر نہ زخمی کوئی ہو جائے نظر سے اس کی
اس کی آنکھوں میں یہ ڈر صاف نظر آتا ہے

کچھ الگ ساہی وہ دکھتا ہے اجالوں میں مجھے
میرے خوابوں میں وہ پر صاف نظر آتا ہے

بند آنکھوں کے سبھی خواب ہیں خوابِ حسرت
کھلی آنکھوں سے تر صاف نظر آتا ہے

جان دیتے تھے سدا ہم تو وفا کی خاطر
وشمہ اس بار جو گر صاف نظر آتا ہے
 

Rate it:
Views: 147
27 Mar, 2025
More Life Poetry