ادھورے خواب ہیں میرے ادھوری زندگانی میں
Poet: وشمہ خان وشمہ By: وشمہ خان وشمہ, منیلاادھورے خواب ہیں میرے ادھوری زندگانی میں
ہنساتی ہے رلاتی ہے مجھے تیری کہانی میں
غمِ دوراں کی حدت سے پگھل جاؤں نہ میں خاکی
مجھے سیلؐ رواں سے گوندھتی ہے میزبانی میں
حیاتِ سوز فکر آگہی جب دل جلاتی ہے
عروجِ لیل ڈستی ہے مجھے ہی قدردانی میں
مرے دل کو خزاں بنجر بنائے گی بھلا کیسے
روانی آب جو رکھتی ہے یارو مہربانی میں
چلی جاؤں گی کل پردیس پھر ،کیسی ملاقاتیں
مری ہستی، مری باتیں بھلا دو قدر دانی میں
امنگوں کے جلا رکھے دیے ہیں بامِ الفت پر
جواں جزبوں کے سب شعلے بجھا دو حق بیانی میں
زمانے کے مقابل کس طرح آ جائے اب وشمہ
چھپانے سے بھی اب چھپتی نہیں یہ بد گمانی میں
More Life Poetry
ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
اسلم






