افسانہ
Poet: عمیر اکبر By: umair Akbar tabish , Rawalpindiہے حقیقت مگر افسانہ سا لگتا ہے
محبت میں دل میرا دیوانہ سا لگتا ہے
لگتا ہے وہ ہر پل اپنا مجھے
مگر کچھ کچھ بیگانہ سا لگتا ہے
کبھی خواب کبھی خیال کبھی انتخاب میرا
پلکوں کا سمندر میں ڈوب جانا سا لگتا ہے
کبھی دل جلا کر سلگتا ہے من کو
کبھی دل لگی کا میخانہ سا لگتا ہے
کبھی وہ اک ہی صنم کی ہوصورت
کبھی گھر سارا بت خانہ سا لگتا ہے
کبھی بارشوں میں وہ برستا ہے مجھ پر
کبھی موسم سارا ویرانہ سا لگتا ہے
ہیں سو افسانے محبت کے مگر
اک ان میں اپنا سا لگتا ہے
کبھی وہ آئینہ نما سا ہے تابش
کبھی عکس اپنا انجانا سا لگتا ہے
More Life Poetry






