یہ کیا کہ سب سے بیان دل کی حالتیں کرنی
فراز تجھ کو نہ آئیں محبتیں کرنی
ھم اپنے دل سے ھی مجبور اور لوگوں کو
ذرا سی بات پہ برپا قیامتیں کرنی
یہ لوگ کیسے دشمنی نبھاتے ھیں
ھمیں تو راس نہ آئیں محبتیں کرنی
کبھی "فراز" نئے موسموں میں رو دینا
کبھی تلاش پرانی رفاقتیں کرنی