تجھے خیال نہیں کہ کوئی کیا کرتا ھو گا
تیرےانتظارمیں کیسے کیسے مرتا ھو گا
اک اک گھڑی قیامت کی گھڑی ہو گی
اک اک لمحہ سال بھرمیں گزرتا ہو گا
دل کی رگوں پر اتنا بوجھ پڑتا ہوگا
دل کبھی رکتا کبھی چلتا ہو گا
تمہاری آواز جب نہ سنائی دیتی ہو گی
زندگی میں کسقدر سنناٹا ہو گا
کوئی رنگ بھی نظر میں نہ جچتا ہوگا
موسم بہار کا بھی خزاں جیسا ہو گا
ہر ساز سے درد نکلتا ہو گا
کتنے ہی جذبات کا خون ہوتا ہوگا