مجھ کو محبت تم سے بے انتہا تھی جا ناں
میری ہرنماز میں تیری خوشی کی دعا تھی جاناں
تم کو چاہت نہ ہوئی میری چاہت سے ذرا بھی
بتاو پھر اس میں میری کیا خطا تھی جاناں؟
اب تم سے وابستہ سبھی لمحے بڑا ستا ئیں گے
ہمیں تم یاد آؤ گے تمہیں ہم یاد آئیں گے
چلو چھوڑ دیتے ہیں تمہیں بلانا اب
ختم کرتے ہیں تمہیں ستانا اب
بےزار ہو ہم سے یوں کہو نا
چھوڑ دو یہ کام کا بہانہ اب
اب نہ ہم کوئی خواب سجائیں گے
ہمیں تم یاد آؤ گے تمہیں ہم یاد آئیں گے
قسم لے لو تم سے بہت پیار کیا ہم نے
خود سے زیادو اعتبار کیا ہم نے
بہتے دریا کے سوکھ جانے تک
آخری قطرے تک انتظار کیا ہم نے
لواب ہم بہت دور چلے جائیں گے
ہمیں تم یاد آؤ گے تمہیں ہم یاد آئیں گے
ہماری ہزاروں باتیں بس باتیں رہ جائیں گی
گزر جاۓ گا یہ وقت بس یادیں رہ جائیں گی
تمہارے بن کچھ ہوں کٹ جاۓ گی زندگی
کہ روح تو نکل جاۓ گی بس سانسیں رہ جائیں گی
اور جب یاد آئیں گے یہ دن تو بہت رلائیں گے
ہمیں تم یاد آؤ گے تمہیں ہم یاد آئیں گے
کبھی تم سے بات کرنے کے بہانےڈھونڈتے تھے ہم
کبھی کوئی بات ہوتی کبھی بن بات روٹھتے تھے ہم
آج دیکھو اپنی د نیا سنسان بنا لی ہم نے
کبھی بولتے نہ تھکتے تھے اب چپ لگا لی ہم نے
تمہیں چھوڑ دینے کی قسم کھا لی ہم نے
مگر سوچتے ہیں دل کو کیسے سمجھائیں گے
ہمیں تم یاد آؤ گے تمہیں ہم یاد آئیں گے
تمہارے بعد بھی جاناں میری زندگی یہی ہو گی
بس آنکھوں میں نمی ہو گی کہیں کوئی کمی ہو گی
کوئی خلش بھی ہو گی کوئی حسرت رہی ہو گی
کوئی آہ چپھی ہو گی ہم پھر بھی مسکرائیں گے
ہمیں تم یاد آؤ گے تمہیں ہم یاد آئیں گے
اور کبھی جب ساون کی رت ہو گی
تمہیں بے چینی بہت ہو گی
دل میں کوئی کسک ہو گی
آنکھ میں آنسو کی جھلک ہو گی
اور سیدھی راہوں پے چلتے ہوۓ بھی
قدم جب یونہی ڈ گمگائیں گے
ہمیں تم یاد آؤ گے تمہیں ہم یاد آئیں گے
کبھی آ کر تو دیکھو تم میری خوشیاں کدھر گئیں ہیں
یہ سانسیں ٹھہر گئیں ہیں
کئی راتیں گزر گئیں ہیں
مگر یہ آنکھیں کہاں سوتی ہیں
تیری باتیں جب جب ہوتی ہیں
میری آنکھیں لہو روتی ہیں
تم نہ آؤ گے جاناں یہ آنسو سوکھ جائیں گے
ہمیں تم یاد آؤ گے تمہیں ہم یاد آئیں گے