حسن کو دلکشی نہیں ملتی

Poet: dr.zahid sheikh By: dr.zahid sheikh, lahore,pakistan

غم سے فرصت کبھی نہیں ملتی
ہم کو کوئی خوشی نہیں ملتی

زندہ رہنا ہے ، موت سے پہلے
کیوں ہمیں زندگی نہیں ملتی

مے کشو ! مے سے جی نہ بہلا ؤ
غم سے یوں بے خودی نہیں ملتی

مفلسی میں جوان چہروں کے
حسن کو دلکشی نہیں ملتی

اس کو پانے کے لاکھ جتن کیے
وہ دعاؤں سے بھی نہیں ملتی

موت کو ہم عزیز رکھتے ہیں
پر گلی ہی تری نہیں ملتی

دوستوں کے جلو میں تو زاہد
دشمنوں کی کمی نہیں ملتی

Rate it:
Views: 578
08 Nov, 2012
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL