تمہیں ڈر نہیں لگتا، خدا دیکھ رہا ہے
میں اندھا ہوں تو کیا، خدا دیکھ رہا ہے
کر جس قدر ظلم تو کر سکتا ہے کافر
کشمیر کو جلتا ہوا، خدا دیکھ رہا ہے
اس نے کہا تھا خدا کی قسم نہیں چھوڑوں گی کبھی
لو آج ہم ہو رہے ہیں جدا ، خدا دیکھ رہا ہے
نہ کیا کرو پردے میں بھی آنکھوں سے باتیں
تمہارے اشارے اور ادا ، خدا دیکھ رہا ہے
تمہیں سوچتے رہنے سے ہو جاتی ہیں اکثر
نمازیں کتنوں کی قضا ، خدا دیکھ رہا ہے
اتنی ریاضتوں بعد بھی فرخ پھر تجھ کو کیا ملا؟
جو تو نے دیکھا نہیں خدا، خدا دیکھ رہا ہے