خزاں کی رُت میں بہار لپجہ تپش میں بھی خوشگوار لہجہ مجھے دِیا ہے صداقتوں نے یقیں کا بے اختیار لہجہ سکھایا شاخِ نگوں نے مجھ کو خلوص کا انکسار لہجہ حسِین احساس کی بدولت زباں محبت تو پیار لہجہ ہر ایک لمحہ ستائے عاشی قرار کا بے قرار لہجہ