سوچتی ہوں میں تو لکھتا ہے کوئی خواب میرے اور بنتا ہے کوئی میری چاہت کو بلاتا ہے کوئی مجھ کو پھولوں سےسجاتا ہے کوئی کس کی یادوں کی ہے خوشبو کیا پتہ ہجر بھی جس کا ہو جیسے وصل ہی کون ہے جس سے میری نسبت ہے یہ سوچتی ہوں میں تو لکھتا ہے کوئی