اشک بہنے دو آج اپنے درد غم تنہائی میں کہ دل افسردہ ھے بہت یار کسی کی جدائی میں کوئی خوش رھے کیسے یار کی جدائی میں وہ بھی اکیلا غم کا مارا اسد غم تنہائی میں