چاند کو اب دیکھنا کیا
رات کو اب جاگنا کیا
جب کانٹے ہی کانٹے ہیں
تو پھر پھولوں کو ڈھونڈنا کیا
جب کر ہی لیا فاصلہ ُاس نے
تو پھر اپنی سچایئ کو بتانا کیا
جب دل ہی غم سے بھرپور ہیں
تو پھر ہسنا یا پھر رونا کیا
جب آنکھیں ہی خشک ہو گئی
تو برسات کا بہنا کرنا کیا
جس تک کوئی صدا ہی نہیں جاتی
ُاسے پانا کیا ، ُاسے کھونا کیا
اب تو جینے کو ہی دل نہیں کرتا
پھر درد لکھنا کیا لفظ بننا کیا