دشمن لگائے بیٹھا ہے پھر گھاٹ کیا کریں
Poet: وشمہ خان وشمہ By: وشمہ خان وشمہ, منیلا دشمن لگائے بیٹھا ہے پھر گھاٹ کیا کریں
ند تر ہیں زندگی ترے حالات کیا کریں
دل میں کسی کے پیار کا شعلہ جلا نہیں
فطرت میں راکھ ہوگئے جزبات کیا کریں
کھلتی نہیں نصیب کے گلشن کی جب کلی
یہ کھیت،تیرے شیر کے باغات کیا کریں
یہ زندگی تو اپنی مسافت میں کٹ گئی
اب تجھ سے آکرت کی یہاں بات کیا کریں
مودی تو ملک و قوم کا غدار ہوگیا
چھوٹی ہیں ساری تیری کرامات کیا کریں
وشمہ تمہارے شہر کے حالات دیکھ کر
نازل ہیں قدرتی اگر آفات کیا کریں
More Life Poetry
ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
اسلم






