دشمن لگائے بیٹھا ہے پھر گھاٹ کیا کریں
ند تر ہیں زندگی ترے حالات کیا کریں
دل میں کسی کے پیار کا شعلہ جلا نہیں
فطرت میں راکھ ہوگئے جزبات کیا کریں
کھلتی نہیں نصیب کے گلشن کی جب کلی
یہ کھیت،تیرے شیر کے باغات کیا کریں
یہ زندگی تو اپنی مسافت میں کٹ گئی
اب تجھ سے آکرت کی یہاں بات کیا کریں
مودی تو ملک و قوم کا غدار ہوگیا
چھوٹی ہیں ساری تیری کرامات کیا کریں
وشمہ تمہارے شہر کے حالات دیکھ کر
نازل ہیں قدرتی اگر آفات کیا کریں