تیرے وصل کے بعد تیرا ھجر دیکھنے کو ملا
نہ جانے ھم کو کیا کیا دیکھنے کو ملا
اپنے ھی آنسولپٹ کر روےھم سے
اپنے ھی دل کا جنازہ دیکھنے کو ملا
اپنے ھی ھونٹوں نے چپ سادھ لی ھم سے
اپنے ھی اپنوں کا دغا دیکھنے کو ملا
لگی تھی ایسی عادت تجھ سے بات کرنےکی
اپنی ھی باتوں کا تماشادیکھنے کو ملا
تو گیا تو ھجر کے یارانے کھلے
کچھ آنسووں کچھ غموں کاحلقہ دیکھنے کو ملا
مل کر بیٹھ گےء سب مجھ سے سر جوڑ کے ایسے
گویا تجھ سے منسوب شرارتومنظر دیکھنے کو ملا
پھر تو سب درد بھی مجھے چھوڑ کر چلے گےء تیرے ساتھ
مجھے اپنا آپ ھی درد سا دیکھنے کو ملا
کیا ایسے ھی ھوتا ھے ھجر کا زمانہ یارو۔۔۔؟
سب مجھ سے جدا؛ میں سب سے جدا دیکھنے کو ملا۔۔۔