زخم مسکراتا رہا

Poet: murtaza zaman gardezi By: murtaza zaman gardezi, multan

ہر زخم مسکراتا رہا میرے حال پر
لیکن تھی زیست رقص کناں اپنے تال پر

ابلیس سے ہر آن عداوت ہے اس لیے
قبضہ خدا کا ہے مرے مکر و خیال پر

شاہکار کردگار ہے انسان خلق میں
جس کی نظر ہے وسعت اوج و زوال پر

موجوں کے خلفشار پہ گہری نگہ رکھ
کشتی چلے گی بہر مئں تب اعتدال پر

دشت جہاں میں ہم نے عزئزوں کے بار ھا
طعنوں کے تیر روک لیے دل کے ڈھال پر

بازار حسں و عشق میں تب تک ہو قیمتی
جب تک رہے گا حسں تمھارا کمال پر

Rate it:
Views: 471
15 Apr, 2015