Add Poetry

زخم ، نیلے پھول جیسا دے کے رخصت ہو گیا

Poet: Yawar azeem By: Misbaah mushtaaq, Rawalpindi

زخم ، نیلے پھول جیسا دے کے رخصت ہو گیا
جاتے جاتے وہ یہ تحفہ دے کے رخصت ہو گیا

کس کی آہٹ رات بھر مصرع کشی کرتی رہی
کون سناٹوں کو لہجہ دے کے رخصت ہو گیا

صبح کی پہلی کرن کے جاگنے سے پیشتر
چاند پیشانی پہ بوسہ دے کے رخصت ہو گیا

آسماں کی اور جاتا ہوں میں گہری نیند میں
وہ مجھے خوابوں کا زینہ دے کے رخصت ہو گیا

سب مجھے آوارگی سے روکنے والے گئے
آخری پتھر بھی رستہ دے کے رخصت ہو گیا

مجھ کو نفس ِ مطمئنہ کی رہی برسوں تلاش
جانے والا تو دلاسہ دے کے رخصت ہو گیا

وا کیا میں نے قفس کے باب کو یاور عظیم
اور دعا کوئی پرندہ دے کے رخصت ہو گیا
 

Rate it:
Views: 459
18 Nov, 2013
Related Tags on Sad Poetry
Load More Tags
More Sad Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets