ساتھ رہنے کا جو اقرار نہیں ہو سکتا
Poet: وشمہ خان وشمہ By: وشمہ خان وشمہ, منیلا ساتھ رہنے کا جو اقرار نہیں ہو سکتا
 زندگی تجھ سے کبھی پیار نہیں ہو سکتا
 
 جس کو دشمن سے سر و کار ہوِ دولت کی ہوس
 وہ مرے ملک کا سالار نہیں ہو سکتا 
 
 آج بھی دل میں ترے نام کے چرچے ہیں بہت
 آج بھی درد کا اظہار نہیں ہو سکتا 
 
 جس کی مٹی میں نہ ہو پیار کا جزبہ شامل
 کوئی گلشن بھی تو گلزار نہیں ہو سکتا
 
 کتنے معصوم ہیں آنکھوں کی بصارت کھو کر
 اب یہ کہتے ہیں کہ دیدار نہیں ہو سکتا
 
 جو ابھی عزت و تکریم سے واقف ہی نہیں
 وہ کبھی صاحبِ دستار نہیں ہو سکتا
 
 اس میں گر جان بھی جاتی ہے تو جائے وشمہ
 یہ مرا عشق کبھی بار نہیں ہو سکتا
More Life Poetry
ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
 
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
اسلم







 
  
  
  
  
  
  
  
  
  
  
 