اپنے ہونے کا احساس ہم دلائین کس کو ؟
سامنے ہین ہم مگر! نظر آئین کس کو ؟
کس کو فرصت ھے یار زمانے سے؟۔
کون سنے گا حال دل سنائین کس کو ؟
فھنسے ہین بیچ منجھد ھار ہم
کوئی ھے نا خدا ؟ آواز لگائین کس کو؟
سب عیان ھے اس کے سامنے رو برو۔
پیارجب بھید نہین پھر چھپائین کس کو؟
دل کو چیر رکھتی ھے کسی کی خلش۔
کس زخم کا مدواہ کرین مرھم لگائین کس کو؟
خود سے بھروسہ کرے تو کوئی بات بنے۔
وگرنہ دل چیر ہم اسد دکھائین کس کو ؟