سوچ میں ڈوبی ہیں سورج کی کرنیں

Poet: AF(Lucky) By: AF(Lucky), Saudi Arabia

آج کتنی خاموشی ہے میری اندر لکی
کہ دھڑکنوں شور بھی عذاب لگتا ہے

وہ بارش تھی ، یا ُبوندیں تھی
مجھے تو آنکھوں سے بہتا چناب لگتا ہے

وہ جیسے کہتے ہیں عشق ، کیا وہ ہو گیا ہیں مجھے
جو ہر شخص مجھے سے بے وجہ پریشان لگتا ہے

نجانے آج کس سوچ میں ڈوبی ہیں سورج کی کرنیں
کہ ُاجالے میں بھی اندھرے کا احساس لگتا ہے

وہ جو تتلی تھی جو صدا کھلی رہتی تھی
ُاسے مرجھا دیکھ کر ٹوٹے دل کا گمان لگتا ہے

Rate it:
Views: 1606
10 Apr, 2012