سوچنا ھو گا۔
Poet: سیرت شا ہینہ By: Seerat,عذابِ سخت کی تم نے فقط اک جھلک دیکھی ھے 
 اے انسانو سدھر جاوسمبھل جاوسمجھ لو تم
 
 ھمیں اس آزمائش سے بھت کچھ سکھنا ھو گا
 تیاری سب کی نا کافی ھے یہ بھی دیکھنا ھو گا
 
 کوئی افتاد پڑتی ھے تو چیزوں کو چھپاتے ھو
 وزن کم تولتے ھو اور قیمت کو بڑھاتے ھو
 
 حقوق البعاد کوبلکل ھی تم تو بھول جاتے ھو
 گریبوں اور یتیموں کا بھی ھق تم چھین لیتے ھو
 
 اور ننھی بچیون کی عصمتیں پامال کرتے ھو
 کبھی بکتے ھو اور مشکل سے ھی انصاف دیتے ھو
 
 نمازیں دل سے نہ پڑھتے ھو نہ زکوۃ دیتے ھو
 مگر جب جان پے پڑتی ھے تو پھر فریاد کرتے ھو
 
 جھان فانی سے جا کے کیا خدا کو منہ دکھاو گے
 یھان راھت میں ھو لیکن وھان دوزخ میں جاو گے
 
 ابھی بھی سوچ لو رستہ بدل لو معاف کر دے گا
 بھت تکلیف ھو گی تب مگر پھروقت نہ ھو گا
More Life Poetry
ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
 
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
اسلم






