عورت
Poet: ناصر دھامسکر-مجگانوی By: Nasir Ibrahim Dhamaskar, Ratnagiriسب کی خدمت میں جٹی رہتی ہوں
محنت کرتی میں بٹی رہتی ہوں
قسمت تو بنتی ہے کوشش سے ہی
کیسی کیسی میں ٹوٹی رہتی ہوں
سکھ ہو یا ہو دکھ ہر لمحہ حاضر
ہمت دیتی بھی ڈھٹی رہتی ہوں
چلتی رہتی ہے دنیا تو باہر
بس باورچی جیسی کٹی رہتی ہوں
اپنے گن سے سسرالی گھر میں بھی
پر پاتی درجہ بیٹی رہتی ہوں
ہو بیٹے کا پیدائش دن ناصر
گھر پر ہی لیکر چھٹی رہتی ہوں
More Life Poetry
ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
اسلم






