"عورتیں"
Poet: Muqadas Majeed By: Muqadas Majeed, Kasurکہیں ظلم کے گھپ اندھیرے میں دیپ جلاتی عورتیں
کہیں کم عقلی کی پھونک سے دیے بجھاتی عورتیں
کہیں ہاءو ہو کے عالم میں صداءے حق لگاتی عورتیں
کہیں اپنی ہم ذات کا مذاق اڑاتی عورتیں
کہیں انساں کو انسانیت کا سبق پڑھاتی عورتیں
کہیں تنگ و تاریک گلیوں میں کوٹھے چلاتی عورتیں
کہیں رسم و رواج کے خلاف نعرہ لگاتی عورتیں
کہیں جاہل سماج کے ہاتھوں میں کٹھ پتلی سی عورتیں
کہیں بڑے سلیقے سے پل صراطِ حیات پہ چلتی عورتیں
کہیں اک خطا کے بدلے میں سدا بدنام عورتیں
کیسے دیں اک نام انہیں جب ہیں الگ یہ عورتیں
اس بے رنگی کائنات کا ہیں انوکھا رنگ یہ عورتیں
More Life Poetry
ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
اسلم






