"قصور"
Poet: نادیہ عنبر لودھی By: Nadia umber Lodhi, Islamabadوحشی درندےشہروں میں بیٹھے ہیں
خون آشامی ان کی فطرت ہے
بھنھوڑتے ہیںمعصوم بچے بچیاں
نوچتے ہیں تتلیوں کے پر
مسلتے ہیں نازک کلیاں
!توڑتے ہیں شیشے کی گڑیائیں
کہاں ہیں ان کی رکھوالے
کہاں ہیں انصاف کے دعویدار
کس کی قصور کی سزا پارہے ہیں
!کئی سالوں سے
قصور کے بے قصور بچے
More Sad Poetry






