مانگتاہے وہ جو لاحاصل ہے
یہ اپنا دل تو اپنا قاتل ہے
عشق کر بندے اپنے مالک سے
بھلا کوئی انسان بھی اس قابل ہے
بتوں کی کشش نے ایمان کھینچ ڈالا
ہائے انسان سن تو کتنا پاگل ہے
آنکھ دیکھے اسے جسے زوال ہے
نہ ٹھہرے نظر جو لا زوال ہے
حسن زن پہ تیرا کامل یقین ہے
دیکھ ادھر رب کتنا حسین ہے
یار کی جفا شایدرب کا انتقام تھا
دیا کیوں وہ دل جو رب کا مقام تھا
اے کاش پالوں اسے اکثر سوچتا تھا
یہ دعائیں میں شب روز مانگتا تھا
وجہ یہی ہے کہ میں پانہ سکا اسےعرفان
میں اسے چاہتا تھا رب مجھے چاہتا تھا