لوٹ آؤ نہ

Poet: عیشاء انصر By: عیشاء انصر, Verpal Chattha, Gujranwala

ابھی تو جذبوں میں محبت ہے
ابھی تو الزام محبت مٹا نہیں
ابھی اتنا وقت گزرا نہیں
ابھی تو دسمبر آیا بھی نہیں
اگر مل جائے وہ راستے
تیرے پاس آنے کے لیے
پر وہ راستے مجھے پتا ہی نہیں
ابھی تو محبت کا سورج ڈھلا نہیں
ابھی تو سردیوں کی تمنا راتیں آئیں بھی نہیں
ان راتوں کے آنے سے پہلے لوٹ آؤ نہ
بس اک ہی التجا ہے
لوٹ آؤ نہ
فقط لوٹ آؤ نہ

Rate it:
Views: 386
20 Sep, 2024