Add Poetry

محبت اک کھلونا تھا

Poet: عمیر اکبر تابش By: umair Akbar tabish , Rawalpindi

 محبت اک کھلونا تھا جسے وہ توڑ دیتی تھی
گلے لگ کے وہ روتی تھی ، پھر تنہا چھوڑ دیتی تھی

محبت تھی مجھے اس سے اسے بھی تو تھی شاید
پکڑ کر ہاتھ میرا وہ سر راہ چھوڑ دیتی تھی

بچپن سے وہ میری تھی فقط میرا یقین یہ تھا
میری ہر بات کو وہ بس ہنسی سے ٹال دیتی تھی

اسے میں اچھا لگتا تھا یا میری سوچ تھی ایسی
فقط تم دوست ہو میرے یہ اکثر بول دیتی تھی

کھلونا تھا یقینن میں اس کے ہاتھ کا ایسا
ہتھیلی میں ہی جس کو وہ مثل کر توڑ دیتی تھی

گرتے ہی نہیں تھے پھر میرے جذبات کے ٹکڑے
صندل کر کے اشکوں کو وہ میرے رول دیتی تھی

میری آنکھوں میں لکھی تھی محبت کی کہانی جو
ادھوری پڑھ کر اکثروہ وہیں پھر چھوڑ دیتی تھی

Rate it:
Views: 407
10 Dec, 2015
Related Tags on Sad Poetry
Load More Tags
More Sad Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets