'محبت کانچ کا ٹکرا'

Poet: syed waqas kashi By: syed waqas kashi, rawalpindi

بہت ہی نرم ونازک ہے
بہت شفاف ہوتا ہے
اور اسے تھامنے والا
اکثر ہی نمناک ہوتا ہے
'محبت کانچ کا ٹکرا'

خلوص اس کا سانچہ ہے
یہ عداوت پہ طمانچہ ہے
یہ رسموں پہ ضرب کاری ہے
ہے یہ عین مذہب بھی
اور یہی دنیاداری ہے
'محبت کانچ کا ٹکرا'

مگر اسے ٹوٹنا ہو گا
حنا رنگے ہاتھوں سے
اسے تو چھوٹنا ہو گا
اور جب یہ ٹوٹ جائے گا
بہت ہی خون رلائے گا
یہ دامن کو زخمائے گا
'محبت کانچ کا ٹکرا'

Rate it:
Views: 739
04 Mar, 2013