گہری نیند میں تجھے یاد کرکے روتی ہوں
مرے ابو! مرے غم کا اب کوئی ٹھکانہ نہیں
جب بھی تیرے تصویر دیوار پر لٹکی دیکھتی ہوں
تو اس جہاں سے چلا گیا میں نے یہ مانا نہیں
مسکراتے لمحوں کو جب بھی یاد کرتی ہوں
سوچتی ہوں کیوں اب ویسا زمانہ نہیں
جب بھی قلم تھامے کچھ لکھنے کا سوچتی ہو
تو یاد آتا ہے بہت تیرے یاد آنے کا کوئی بہانہ نہیں