مرے دوست دشمن یہاں اور بھی ہیں

Poet: By: AB shahzad, Mailsi

مرے دوست دشمن یہاں اور بھی ہیں
ابھی چلنے کے تو نشاں اور بھی ہیں

اکیلا نہیں مبتلا ہجر غم میں
بچھڑنے تو والے جواں اور بھی ہیں

تری چلتی ہے اس جہاں میں کہوں تم
سوا اس کے سجنا جہاں اور بھی ہیں

ملا کیوں نہیں یار انصاف مجھ کو
مرے جیسے تو بد گماں اور بھی ہیں

زمانے کی تم بھیڑ میں جاؤ گے پھنس
چھپے ہوئے مخفی مکاں اور بھی ہیں

محبت عداوت شرافت بنی ہے
ابھی زیست کے امتحاں اور بھی ہیں

اکیلا نہیں رو رہا ہوں شہزاد
ادھر سے ادھر سسکیاں اور بھی ہیں

Rate it:
Views: 457
14 Dec, 2020
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL