میں محبت کی دنیا سے دور رہتی تھی
نادانی کے شوخ عالم میں جیتی تھی
پرندوں کا جوڑا دیکھ کر ہنس کر اڑا دیتی تھی
تیتلی کو پکڑ کر گھنٹوں مٹھی میں بند رکھتی تھی
گلاب کے پھول کو شاخ سے جدا کر کے پتی پتی بکھیر کر ہوا میں ملاتی تھی
دو دلوں کو اظہار محبت کرتا دیکھ کر افسانے کا نام دیتی تھی
چاند ستاروں کی راتوں کو تارے گن گن کر رات گذارتی تھی
اپنے دل کو محض بچے کی طرح رکھتی تھی
بات بات پہ نئی کہانی گھڑتی تھی
بہت ہنستی تھی
شام کو گلی کی سہیلیوں کے ساتھ کھیلا کرتی تھی
اجنبیوں سے بات کرتے ڈرتی تھی
شہزادہ شہزادی کی کہانی کو پڑھ کر تصویروں میں دیکھ کر خوش ہو جاتی تھی
میں اک نادان لڑکی تھی
پتا نا چلا کب محبت نے دل پہ ڈیرا جما لیا
خیالوں کے اجنبی نے اپنا چہرہ دکھا دیا
پتا نا چلا کب تنہائیوں سے طویل گفتگو کا سلسلہ بنا لیا
کب ریت پہ محبت کا گھر سجا لیا
میں تو اک نادان لڑکی تھی
کیوں محبت نے مجھے اپنا بنا لیا؟
کیوں میں نے اس شخص کو نگاہوں میں سما لیا؟
لاحاصل محبت پہ جیون لٹا دیا
پتا نا چلا
مجھے کب محبت نے اپنا بنا لیا
کب میرے دل نے اس اجنبی کی بانہؤں میں سہرا سجا لیا
کب دن گذرے کب رات گذری پتا نا چلا
کب اس اجنبی نے خود کو صبا سا بتا دیا
اک ہوا کے جھو نکے نے وجود میرا ہلا دیا
پتا نا چلا
کب محبت نے اپنا بنا لیا