میں جفا کروں تو جفا کرو میں وفا کروں تو وفا کرو
Poet: وشمہ خان وشمہ By: وشمہ خان وشمہ, منیلا میں جفا کروں تو جفا کرو میں وفا کروں تو وفا کرو
 یہی عاشقی کا اصول ہے یوں ہی فرض اپنا ادا کرو
 
 یہ ہے دور دھوکا فریب کا یہاں کوئی اپنا سگا نہیں
 کہیں تم کو کوئی چرا نہ لے مرے ساتھ ساتھ رہا کرو
 
 میں ہوں جسم تم مری جان ہو میں چمن تم اس کی بہار ہوں
 مرے ہمنشیں مرے ہمسفر مجھے خود سے یوں نہ جدا کرو
 
 مجھے درد دل کی دوا نہ دو مجھے زندگی کی دعا نہ دو
 مرے دوست اتنا کرم کرو نیا زخم کوئی عطا کرو
 
 بھلا کس خطا کی سزا ہے یہ مری جاں لبوں پہ اٹکی گئی
 مجھے موت آئے سکون سے مرے حق میں کوئی دعا کرو
 
 وہ یہ بولے وشمہ کہ آپ ہی مری زندگی کا چراغ ہو
 نہ کسی سے آپ گلہ کرو شب و روز یوں ہی جلا کرو
More Life Poetry
ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
 
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
اسلم






