میں نے وفا کر کے جانا ہے

Poet: AF(Lucky) By: AF(Lucky), Saudi Arabia

وہ کس قدر بے وفا ہے
میں نے وفا کر کے جانا ہے

کیسے ہوتی ہیں نڈھال آنکھیں
میں نے انتظار کر کے جانا ہے

ُاس نے کہا ہمارا رشتہ سلام تک محدو ہے
میں نے حدوں کو پار کر کے جانا ہے

لکی میں کتنی نا سمجھ تھی کبھی
پتھروں سے پیار کر کے جانا ہے

وفا میں شراط کیسے پوری ہوتی ہے
میں نے خود کو نڈھال کر کے جانا ہے

چھوٹی مسافتوں کا طویل سفر کیسے ہوتا ہے
منزل پر رہ کر ُاسی کی تلاش کر کے جانا ہے

Rate it:
Views: 510
06 Mar, 2013