وہ کیسی ہوگی

Poet: SIDDIQUI By: HAFIZ MHD AHMD SIDDIQUI, GLASGOW UK

پتہ نہیں وہ کیسی ہوگی کیسی ہوگی
اپنے آنگن کے کونے میں بیٹھی ہوگی

بیتابی سے میرا رستہ تکتے ہوئے
آجا آجا دل ہی دل میں کہتی ہوگی

میری یادوں کے دل مین طوفان لیے
مضطرب بیچین وہ ہوکر روتی ہوگی

یہ نہ ہو جائے وہ نہ ہو جائے
اگر مگر کے تنے بانے بنتی ہوگی

کمپیوٹر خراب ہے اس کا اف اللہ
ریڈیو پہ وہ انڈین گانے سنتی ہوگی

ظاہری حسن تو چار دنوں کا مہماں ہے
ہاں یہ سچ ہے دل کی وہ شہزادی ہوگی

زیادہ سوچ و فکر نہ کر اس کا احمد
دل کے فون سے تیری باتیں سنتی ہوگی

Rate it:
Views: 575
22 Oct, 2011
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL