پیار کے انجام سے ڈراتا کیوں ھے

Poet: اسد جھنڈیر By: اسد جھنڈیر, MPK

 پیار کے انجام سے ڈراتا کیوں ھے؟؟
پیار کرتا ھے جب تو گھبراتا کیوں ھے؟

جان سے جانا کوئی ضروری تو نہیں
عشق میں آخر اقدام اٹھاتا کیوں ھے؟

تم کو بھی پیار ھے بے پناہ ہم سے
صاف ظاہر ھے چہرے سے چھپاتا کیوں ھے؟

دیکھو سر محفل ہمارا ذکر کر کے
آپ اپنے تماشہ خود بناتاا کیوں ھے؟

دل کی تختی پر ہمارا نام لکھ کر کے
عدو کے کہنے پر پھر مٹاتا کیوں ھے؟

کیوں گلے لگتا ھے بار بار عدو کے؟
جاں بوجھ کر دل ہمارا جلاتا کیوں ھے؟

جب اسے کوئی نہین اپنی پرواہ تو پھر
زمانے کے ظلم سے ہمیں بچاتا کیوں ھے؟

واں خدا خیر کرے اسد یار کی طرف
آج نہ جانے دل اتنا گھبراتا کیوں ھے؟

Rate it:
Views: 937
27 May, 2022
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL