Add Poetry

کبھی جالی کبھی گنبد کبھی مینار کے ساتھ

Poet: وشمہ خان وشمہ By: وشمہ خان وشمہ, Manila

 کبھی جالی کبھی گنبد کبھی مینار کے ساتھ
لپٹی جاتی ہے نظر نور کے آچار کے ساتھ

ابھی الفاط ہی سوچے تھے کہ یوں مانھیں گے
رحمتیں بیٹھ گئیں لگ کے طلبگار کے ساتھ

یہ مدینے کے اجالوں کوہمیشہ دیکھیں
رکھ کے آجاؤں میں آنکھیں اپنی انوار کے ساتھ

قول اور فعل میں یکجائی مسلم ان کی
ان کا کردار بھی بے مثل تھا گفتار کے ساتھ

باندھے رکھتا ہے شفاعت کے تصو ر سے اسے
آس کا ایک سرا آپ کے بیمار کے ساتھ

جن اجالوں سے بصارت کو جلا ملتی ہے
متصل ہیں وہ فقط آپ کے دربار کے ساتھ

آپ سا کوئی ہوا ہے نہ کبھی بھی ہوگا
جو بھی خوبی ہے وہ وشمہ سرکار کے ساتھ
 

Rate it:
Views: 5
15 Dec, 2024
Related Tags on Life Poetry
Load More Tags
More Life Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets