کتابیں ہر طرف بکھری پڑی ہیں
سبھی دیواریں وحشت سے بھری ہیں
یہ دل سینے سے نکلا جا رہا ہے
مِری آہیں نکلتی جا رہی ہیں
تمہارے ساتھ جینا چاہتی ہوں
مِری سانسیں سبھی تم سے جڑی ہیں
نظر آ جائے گی میری محبّت
ادھر دیکھو مِری آنکھیں جھکی ہیں
نہیں اچھی یہ خاموشی مسلسل
مِری باتیں بھی کیا لگتی بری ہیں
حقیقت کیسے جانے گی تو وشمہ
تِری آنکھیں تو خوابوں سے بھری ہیں