کوئی سایئہ شجر نہیں
Poet: zahida ali By: zahida ali, pakpattan sharifآبلہ پا ہیں پاؤں کوئی سایئہ شجر نہیں
اندھیر ہے راستہ ضیائے قمر نہیں
دلوں میں انقلاب آئے تو کیسے آئے
انقلاب لانے والے اب وہ رہبر نہیں
پھولوں کا بار اٹھا کے کیوں چلے ہو
خوشبوں تو تمہارے ہم راہ سفر نہیں
لب پہ کیوں صدائے محبت سجا ڈالی
نفرتوں کے ہیں باسی باوفا شہر نہیں
لوٹا دو میرے وہ سب لمحے مجھے
بے فکر تھا میں اور تھی کوئی فکر نہیں
More Sad Poetry






