کچھ نھیں
Poet: M.Z By: M.Z, karachiزندگی میں ھے دھوکا اس کے سوا کچھ نھیں
تماشائی ھے یہ دنیا اس کے سوا کچھ نھیں
میری زندگی سے پوچھیے زندگی کیا ھے
زندگی ھے ایک خواب اس کے سوا کچھ نھیں
خوشیاں ھیں لاکھوں اس دنیا میں مگر
اداسی ھے میرے دل میں اس کے سوا کچھ نھیں
مجھ سے جو لوگ بھی ملے ھیں خوش ھو کر
ان کے دلوں میں ھے نفرت کے سوا کچھ نھیں
وعدہ کرتے ھیں لوگ مگر جانتے نھیں وفا کرنا
بیوفائی ھے اس دنیا میں اس کے سوا کچھ نھیں
پل میں جسے چاھا اسے پل میں بھلا دیا
یہ کھیل ھے دنیا کا اس کے سوا کچھ نھیں
تم کو چاھا ھے مگر کچھ بھی نھیں سوچا کہ
دنیا تو ھے ایک سراب اس کے سوا کچھ نھیں
More Life Poetry
ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
اسلم






