کہتا ابلیس ہے ڈر گیا آدمی
موت سے پہلے ہی مر گیا آدمی
سوچتا ہوں یہی رات دن روز میں
بے وفائی یہ کیوں کر گیا آدمی
فکر کیوں عاقبت کی نہیں ہےاسے
وہ تجوری یہ کیوں بھر گیا آدمی
بھائی بھائی کا دشمن گیا بن ہےاب
جو نہ کرنا تھا وہ کر گیا آدمی
زیست انسان کو راس آئی نہیں
نظروں سے اپنی ہی گر گیا آدمی
آدمی ہونا شہزاد تھا فرشتہ
کیوں بری لت میں ہی پڑگیا آدمی