کیا ماجرا ہوا

Poet: Hafeez ur rehman By: hafeez ur rehman, Peshawar

 تھا اُس کا عہد ساتھ نبھانے کا عمر بھر
کیسے گیا وہ بھول کیا ماجرا ہوا

کس طرح اُس کے وقت نے تیور بدل دیئے
کیسے بدل گیا تھا وہ کیا ماجرا ہوا

دل کا چین آنکھ کی ٹھنڈک تھا وہ کبھی
کیوں بن گیا شرر وہ کیا ماجرا ہوا

مجھ کو قرار آتا تھا اُس کو دیکھ کر
کیوں لُٹ گیا قرار کیا ماجرا ہوا

خوشیاں تو اُس کے ساتھ تھیں وہ ساتھ لے گیا
اُداسیوں کا ساتھ ہے کیا ماجرا ہوا

اُس کے بغیر چین نہ آتا تھا ایک پل
کیوں ہو گیا میں دُور کیا ماجرا ہوا

اپنی دنیا تو وہی تھا ساری دنیا تھا وہی
وہ کر گیا تاراج اُس کو کیا ماجرا ہوا

نہ جانے کِس کی نظر لگ گئی مرے گھر کو
قفس کیوں بن گیا گھر سے کیا ماجرا ہوا

Rate it:
Views: 362
31 Dec, 2015
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL