تھا اُس کا عہد ساتھ نبھانے کا عمر بھر
کیسے گیا وہ بھول کیا ماجرا ہوا
کس طرح اُس کے وقت نے تیور بدل دیئے
کیسے بدل گیا تھا وہ کیا ماجرا ہوا
دل کا چین آنکھ کی ٹھنڈک تھا وہ کبھی
کیوں بن گیا شرر وہ کیا ماجرا ہوا
مجھ کو قرار آتا تھا اُس کو دیکھ کر
کیوں لُٹ گیا قرار کیا ماجرا ہوا
خوشیاں تو اُس کے ساتھ تھیں وہ ساتھ لے گیا
اُداسیوں کا ساتھ ہے کیا ماجرا ہوا
اُس کے بغیر چین نہ آتا تھا ایک پل
کیوں ہو گیا میں دُور کیا ماجرا ہوا
اپنی دنیا تو وہی تھا ساری دنیا تھا وہی
وہ کر گیا تاراج اُس کو کیا ماجرا ہوا
نہ جانے کِس کی نظر لگ گئی مرے گھر کو
قفس کیوں بن گیا گھر سے کیا ماجرا ہوا